ایک جادو گر کا قصہ

حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جادوگروں کے بہت ہی خلاف تھے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جادوگر بالکل ہی پسند نہیں تھے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو جب بھی کسی جادوگر کے بارے میں پتا چلتا کہ فلاں علاقے میں جادوگر رہتا ہے۔ تو  امیر المومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس جادوگر کو قتل کرنے کا حکم جاری کر دیتے تھے۔ جب تک آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ جادوگر کو قتل نہ کروا دیتے تھے۔ تب تک آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو سکون نہیں ملتا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دورِ حکومت میں ایک جادوگر تھا۔ جس کے  بارے میں یہ مشہور تھا۔ کہ وہ یہ بتا دیتا ہے کہ آپ نے ہاتھ میں کتنی کنکریاں پکڑی ہوئی ہیں۔ اس جادوگر کا کہنا تھا۔ کہ میں عیب کا علم جانتا ہوں۔

ایک بار حضرت امیرالمومنین حضرت عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس جادوگر کو اپنے پاس بلایا۔  وہاں بے شمار لوگ اکٹھے ہوئے تھے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس جادوگر کو پاس بیٹھا  لیا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اچانک اپنا ہاتھ پیچھے کر لیا۔ پھر اس جادوگر کے سامنے اپنی مٹھی بند  کرتے ہوئے پوچھا کہ بتاؤں میں نے ہاتھ میں کیا پکڑا ہوا ہے۔ اس جادوگر نے عرض کی۔ یا امیر المومنین آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاتھ میں کنکریاں ہیں۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا کہ ان کنکریون کی تعداد کتنی ہے۔ اس نے جواب دیا کہ  پانچ کنکریاں ہیں۔

اس کےبعد امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنا ہاتھ پیچھے ہٹایا پھر جادوگر کے سامنے کیا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: اب بتاؤ! کہ میرے ہاتھ میں کنکریوں کی تعداد کتنی ہے۔ اس بار جادوگر کنکریوں کی تعداد بتانے میں ناکام رہا۔ یہ ماجرہ دیکھ کر وہاں بیٹھے ہوئے سب لوگ بہت حیران ہوئے اور سوچنے لگے کہ یہ کیا ماجرہ ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان لوگوں کو بتایا: کہ جب میں نے پہلی بار کنکریوں کو ہاتھ میں پکڑا تھا۔ تو اس بار مجھے بھی علم تھا۔ کہ میرے ہاتھ میں کنکریوں کی تعداد کتنی تھی۔تو پہلی بار جادوگر نے میرے ذہن کو پڑھ لیا تھا۔ دوسری بار جب میں نے اپنی مٹھی میں کنکریاں لی۔ تو میرے علم میں بھی نہ تھا۔ کہ میں نے کتنی کنکریاں پکڑی ہیں۔ امیر المومنین حضرت عمرفاروق  رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: کہ شیطان انسان کے جسم میں خون کی شکل میں گھومتا رہتا ہے۔ جادوگر شیطان  کو مانتے ہیں۔  اس لیے  شیطان جادوگروں کو ہر چیز کے بارے میں علم دے دیتا ہے۔ اسطرح امیرالمومنین  نے وہاں بیٹھے ہوئے لوگوں کو بتایا :کہ جادوگر ایک اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر شیطانوں کی عبادت کرتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ شیطان ان کو ہر وقت بُرے کاموں کو کرنے پر مجبور کرتےرہتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم کو شیطانی کاموں سے دُور رکھے۔ آمین