چقندرBeetroot

برصغیر پاک و ہند میں چقند ر کی دو اقسام پائی جاتی ہیں۔ جس میں ایک کی جڑ گول ہوتی ہے۔ دوسرا بیضوی شکل نما ہوتا ہے۔ ان دونوں کا رنگ سرخ عنابی ہوتا ہے۔

جرمن کے ماہرین کا کہنا ہے۔کہ سرخ چقندر کا جوس بہت زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ اس   سے بڑھ کر اینمیا کا علاج کوئی نہیں ہے۔ اس کی کاشت پاکستان، یورپ، انڈیا اور شمالی علاقوں میں کی  جاتی ہے۔ یورپ کے لوگ چقندر سے چینی تیار کرتے ہیں۔ ایران ، پاکستان اور بھارت کے لوگ چقندر کا جوس بڑے شوق سے پیتے ہیں۔

مغربی ممالک میں چقندر ایک سبزی کے طور پر جانا جاتا ہے۔ جو ایک بہترین عذا ہے۔ یہ جدیددور کی  غذا کے ساتھ ساتھ خطر ناک کینسر کی بیماری کا علاج بھی ہے۔فرانس معالج اپنے مریضوں کو ہر روز ایک کلو چقندر کھانے کا  مشہورہ دیتے ہیں۔ آئرلیند کے ساحلی علاقوں میں چقندر کے پتوں کو بڑا پسند کیا جاتا ہے۔ چقندر کے پتوں کو پکا کر بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے۔ 

غذائی اجزاء اور وٹامنز

چقندر کے 100 گرام خوردنی حصہ میں

رطوبت

87فیصد

چکنائی

0.8فیصد

ریشے

0.9فیصد

پروٹین

0.8 فیصد

معدنی اجزاء

0.9 فیصد

غذائی صلاحیت

43حرارے

کاربوہائیڈیریٹس

8.8فیصد

فاسفورس

55 ملی گرام

وٹامن سی

10 ملی گرام

کیلشیم

18 ملی گرام

فولاد

1.0 ملی گرام

وٹامن بی

کافی مقدار

چقندر کے طبی فائدے

چقندرقبض کے مریضوں کے لیے بہترین علاج ہے۔ جن کو قبض رہتی ہے ۔ان کو چاہیے کہ چند دن تک چقندر کا استعمال کریں انشاء اللہ بیماری جاتی رہے گی۔اس کے علاوہ بواسیر، جوڑوں میں مسلسل درد رہنا اور سر کے درد کے لیے چقندر بہتری علاج ہے۔

یرقان کے مریضوں کو چاہیے۔ کہ چقندر کے جوس میں لیموں کا رس ملا کر پینے سے یرقان چند دن کے اندر ختم ہو جائے گا۔ چقندر انسان کے معدے کو مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ جس سے السر کا مرض جاتا رہتا ہے۔ چقندر میں موجود ریشے آنتوں میں حرکت لا کر فضلہ کو خارج کرنے میں بڑا مفید ثابت ہوتا ہے۔ چقندر کا جوس اور سلاد کھانے سے انسان کے جسم سے بے شمار بیماریاں دُور ہو جاتی ہیں۔ جن کے چہروں پر داغ اور چھائیاں ہیں ۔ ان کو چاہیئے کہ  چقندر کے پتے  لیں۔ ان پتوں کو پانی میں اچھے طریقے سے ابال لیں۔ اس اُبلے ہوئے پانی سےچند دن تک چہرہ دھونے سے چہرے کی چھائیاں اور داغ جاتے رہیں گے۔

جس انسان کو جوڑوں کا درد رکھتا ہو اس کو چاہیے کے چقندر کے چھوٹے چھوٹے ٹکرے کر کے  پانی میں اچھے طریقے سے پکا لے۔ اُس اُلے ہوئے پانی سے متاثرہ جگہ کو بار بار دھونے سے درد اور ورم جاتا رہے گا۔  

 جس کے سر میں سکری اور خشکی رہتی ہے۔ اس کو چاہیے کہ چقندر کا جوس لے کر اس میں سرکہ ڈال کر سر پر لگائے انشاء اللہ سکری اور خشکی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ چقندر کا جوس لیں اس کو ادرک کے پانی میں ملا کر رات کو سر پر لگائی۔ یہ عمل چند دن کرنے سے خشکی اور سکری کا نام ونشان نہیں رہے گا۔

چقندر کا جوس انسانی جسم میں جمع شدہ غیر نامیاتی کیلشیم کو تحلیل کرنے میں اپنا ثانی  نہیں رکھتا۔جس انسان کے دل کے وال بند ہو گئے ہوں ۔چقندر ان کے لیے بہتری عذا اور دوا ہے۔  

سرخ چقندر انسان کے جسم میں خون بنانے میں بڑا مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ چقندر میں آئرن کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے انسانی جسم کے سرخ ذرات کو از سر نو تخلیق کرنے کے ساتھ ساتھ خون میں موجود ذرات کو متحرک کرتی ہے۔ جسم انسان کو تازہ آکسیجن مہیا کرتا ہے۔ سانس لینے کے عمل کو باقاعدہ اور معمول پر لاتا ہے۔ چقندر خون کی کمی کو دُور کرنے کے لیے بہترین غذا ہے۔