بدچلن عورت کی چالاکی

ایک بدکار اور بدچلن عورت کا واقعہ کچھ یوں ہے کہ نبی اسرائیل کے قبیلے کی ایک عورت تھی۔ اس بدکار عورت کے تعلقات غیر مرد کے ساتھ تھے۔  ایک دن اس علاقے کے کچھ لوگوں نے اس بدکار عورت کے خاوند کو کہا کہ تمہاری بیوی کےغیر  بندے کے ساتھ ناجائز تعلقات ہیں۔ جب تم گھر پر نہیں ہوتے ہو۔ تو کسی آدمی کو تمہاری بیوی گھر پر بلاتی ہے۔ ایک دو بار شوہر کو بھی اپنی بیوی پر شک ہوا۔

اس  دور میں نبی اسرائیل میں ایک پہاڑ ہوا کرتا تھا۔ جس پہاڑ کو نبی اسرائیل والے بہت ہی مقدس مانتے تھے۔ جب بھی  معاشرے میں کوئی فیصلہ کرنا ہوتا تھا۔ تو وہ لوگ یہی کہتے تھے۔ کہ تم فلاں پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ کر قسم کھاؤ! ہم ہماری بات کر یقین کر لیں گے۔

جب بیوی کے شوہر کو اپنی بیوی کی بدچلنی کے بارے شک ہوا۔ تو شوہر نے بھی بیوی کو یہی کہا :کہ مجھے شک ہے کہ تم کسی مرد کو گھر پر بلا کر اس کے ساتھ بدکاری کرتی ہو۔ بیوی نے شوہر کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا: کہ تم مجھ پر شک کرتے ہو۔ میں تو ایک پاک دامن اور پرہیز گاری عورت ہوں۔ لیکن شوہر نے بیوی کی بات پر یقین نہ کرتے ہوئے کہا: کہ اگر تم سچ بول  رہی ہو۔ تو فلاں مقدس پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ کر قسم کھاؤ ۔ میں تمہاری  بات  پر یقین کر لوں گا۔ کہ تم واقعی ہی سچ بول رہی ہو۔ بیوی تو جھوٹ بول رہی  تھی۔ یہ بات سچ تھی۔ کہ فلاں مرد کے ساتھ اس کے ناجائز تعلقات تھے۔ شوہر کا شک ٹھیک تھا۔ لیکن عورتیں بھی جب اپنی آئی پر آ جائے تو بڑے بڑے چالاک مردوں کو دھوکا دے جاتیں ہیں۔شوہر نے اپنی بیوی سے کہا :کہ اگر تم نے فلاں پہاڑی کی چوٹی پر جا کر قسم نہ کھائی، تو مجھے شک نہیں بلکہ یقین ہو جائے گا۔ کہ تمہارے ناجائز تعلقات  کسی مرد کے ساتھ ہیں۔ اب چالاک عورت نے اپنے شوہر کے ساتھ یہ گیم کھیلی، کہ بیوی نے اس مرد کو کسی کے ہاتھ پیغام بھیجا کہ ہم فلاں دن مقدس پہاڑ پر جا رہے ہیں۔ تم بھی ایک گدھے لے کر گدھے کے مالک کے بھیس میں وہاں آ جانا۔ میں اپنے شوہر سے بہانہ لگاؤں گی۔ کہ پہاڑی بہت اونچی ہے۔ میں گدھے پر بیٹھ کر پہاڑی کی چوٹی پر چلی جاتی ہوں۔ تاکہ میں اتنی بلند پہاڑ پر کیے جا سکتی ہو۔ میں تو راستے کے درمیان ہی تھک ہار جاؤں گی۔

آخرکار مقررہ دن پر وہ مرد جس کے ناجائز تعلقات اس عورت کے ساتھ تھے۔ وہ بھی ایک گدھا لے کر وہاں پہنچ گیا۔ اس نے عورت اور اس کے شوہر کو یہی ظاہر کیا۔ کہ میرا کام یہاں لوگوں کو پہاڑی کی چوٹی پر لے کر جانا ہے۔ جب میاں او ر بیوی پہاڑی کےپاس گئے ،تو انہوں نے وہاں ایک گدھے والے کو دیکھا۔ عورت نے اپنے شوہر سے کہا :کہ پہاڑی کی بلندی بہت ہی بلند ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ گدھے پر بیٹھ کر پہاڑی کی چوٹی تک پہنچ سکوں۔ شوہر بھی بیوی کی بات پر راضا مند ہو گیا تھا۔ اس نے بیوی کو گدھے پر بیٹھا دیا۔ شوہر اور گدھے والا بھی گدھے کے ساتھ ساتھ پہاڑی کی چوٹی پر جا رہے تھے۔ جب پہاڑ پر وہ مقام قریب آیا۔ جہاں بنی اسرائیل کے لوگوں قسم کھایا کرتے تھے۔ تو چالاک عورت گدھے سے نیچے گر گئی۔ عورت نے اپنی شرم گاہ کو ننگا کر دیا۔ جب عورت کی کپڑے شرم گاہ سے پیچھے ہٹے تو گدھے والے کی نظر بھی عورت کی شرم گاہ پر پڑ گئی۔ جب گدھے والے نے عورت کی شرم گاہ کو دیکھ لیا، تو عورت نے جلدی سے اپنے کپڑوں سے جسم کو ڈھانپ لیا۔ شوہر نے سمجھا!کہ گدھے والے کی اچانک نظر بیوی کی شرم پر پڑھ گئی ہے۔ لیکن عورت تو بہت ہی چالاک تھی۔ یہ سب گیم عورت کی تھی۔ اس کے بعد میاں بیوی قسم کھانے والے مقام پر پہنچے ،تو عورت نے قسم کھائی کہ آپ اور اس گدھے والے کے علاوہ میری شرم گاہ پر نظر کسی کی  نہیں پڑی ہے۔آپ اور گدھے والے کے علاوہ  میری شرم کی طرف کسی نے نہیں دیکھا۔ میں تو پاک دامن عورت ہوں۔ اس چالاک بیوی نے اپنے شوہر کو بیوقوف بنا کر رکھ دیا۔ بڑوں کا کہنا ہے کہ عورت جب اپنی آئی پر اُتر آئے۔تو عورت بڑے بڑے چالاک اور ہوشیار آدمیوں کو بیوقوف بنا دیتی ہیں۔شوہر نے بیوی کی بات کر یقین کر لیا کہ میری بیوی پاک دامن ہے۔ میرا شک غلط ہے۔ گدھے والے کی نظر تو اچانک اس کی شرم گاہ کی طرف پڑی۔

یہ سب چالاکیاں اور ہوشیاریاں ہم دنیا والوں کے سامنے ہی کر سکتے ہیں۔ مگر اللہ تعالیٰ کی ذات سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے کاموں اور ہماری نیتوں سے خوب واقف ہوتا ہے ۔اس کا صلہ ہم کو آخرت میں ضرورت ملے گا۔ اگر ہماری نیت اچھی ہے تو اس کا صلہ بھی ہم کو اچھا ہی ملے گا۔ اگر ہماری نیت بُری ہے۔ تو اس کے بدلے میں ہم کو سزا ملے گی۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ خدا ہم کو بُرے کاموں سے بچائی رکھے۔ آمین