توری کھانے کے بے شمار فائدے

تعارف:

توری ایک ایسی سبزی ہے جو  موسم گرما میں اُگائی جاتی ہے۔ اس کی ایک قسم چھوٹی اور لیس دار ہوتی ہے۔ جو  ایک چھوٹے سے پودے پر نظر آتی ہے۔ اس کی دوسری قسم کو گھیا توری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جو کہ ایک بیل پر لگتی ہے۔ جیسے جیسے بیل بڑی ہوتی ہے تو بیل کے پاس گھرہو، درخت ہو یا پھر کوئی بھی چیز ہو یہ بیل اس کو اردگرد سے ڈھانپ لیتی ہے۔ اس توری کو گھیا یا پھر کالی توری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ موسم گرما کی سبزی ہے۔ لیکن اس کو سٹور میں لگا کرسارا سال بارازوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ ایران میں اس توری کو بہت ہی پسند کیا گیا تھا۔  اس  لیے اس توری کا نام شاہ ترٹی رکھاگیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے۔ کہ یہ سبزی کسی بادشاہ کو پسند آئی ہو گی۔ جس کی وجہ سے اس کا نام شاہ تری رکھا گیا تھا۔

 غذائی اجزاء اور وٹامنز

ماہرین کے مطابق اس میں بے شمار اجزاء موجود ہوتے ہیں۔ اس سبزی میں اجزاء چکنائی، نشاستہ اور شکریلے اجزاء کے ساتھ ساتھ چونا اور فاسفورس بھی شامل ہوتا ہے۔ اس میں اے،بی اور سی وٹامن سی بھی موجود ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ایک چھٹانک تور ی میں دس غذائی حرارت قوت پائی جاتی ہے۔

طبی فوائد اور استعمال

یہ انسان کے جسم میں حدت اور خشکی کو جڑ سے ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ توری تیزابیت کی مقدار کو کم کرنے میں بہت ہی مفید ہے۔ توری کو کھانے سے پیشاب کھل کا آتا ہے۔ جس کی وجہ سے جسم فاسد مادے ختم ہو جاتے ہیں۔

سر کا درد اوربخار کا علاج

جس بندے کو پیشاب کے  خون آتا ہو۔ سر میں شدید درد رکھتا ہو۔ اس کو توری پکا کر کھانی چاہیے۔ توری دائمی قبض کو ختم کرنے میں کارآمد بھی ثابت ہوتی ہے۔ جب کسی انسان بیمار ہو جائے تو اس کے منہ کا مزہ کڑہ ہو جاتا ہے۔ اس کو توری کھانی چاہے۔ اس سے بیمار بندے کا ذائقہ دوبالا ہو  جاتا ہے۔ ایک قسم کی توری ہوتی ہے۔ جس کا مزہ کڑوا ہوتا ہے۔ کڑوی توری کھانے سے دمہ جیسی خطرناک بیماری ختم ہو جاتی ہے۔ کڑوی توری سے بے شمار بیماریاں ختم ہو جاتی ہیں۔ جیسا کہ اعصابی امراض مثلاً لقوہ، فالج، مرگی ، اس کے علاوہ بے شمار ایسی بیماریاں جو خون کی خرابی سے انسان کو لگ جاتی ہیں۔ کڑوی توری کھانے سے وہ سب ختم ہو جاتیں ہیں۔