امرود   Gauva

عمومی تعارف

امرود ایک مشہور پھل ہے۔ جس کو ہر مرد, عورتیں اور بچے کھانا پسند کرتے ہیں۔ امرود ہندی زبان کا لفظ ہے۔ گجراتی میں اس کو جام پھل، پیٹر سنسکرت میں پیٹروک اور انگریزی میں  Gauvaکے نام سے جانا جاتا ہے۔ جو برصغیر پاک و ہند میں بے شمار تعداد میں پایا جاتا ہے۔ یہ دوکانوں اور ریڑیوں پر موسم میں عام مل جاتا ہے۔ امرود میٹھا، شیریں، ترشی مائل، لذیذ اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ جدید دور میں امرود ہر موسم میں پایا جانے والا پھل ہے۔

لوگ امرود پر نمک مرچ اور لیموں نچوڑ کر بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ لوگ امرود کی فروٹ چاٹ بنا کر بھی بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ امرود کو پیدا کرنے والا اصل ملک جنوبی امریکہ ہے۔ پرتگالیوں کے ہمراہ امرود پندرھویں صدی میں یہاں تک پہنچا تھا۔ تاہم برصغیر کا امرود اپنی لذت، میٹھاس ، خوشبو اور ذائقے میں دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ امرود دو قسم کا ہوتا ہے۔ ایک جس کا گودا سفید اور دوسرا جس کا گودا سرخ ہوتا ہے۔ جب خام اور کچا امرود سبز رنگ کا ہوتا ہے۔ جب کہ لذت میں کچا امرود سخت اور پھیکا ہوتا ہے۔

 امرود زرو سفیدی مائل دوسرے درجے میں تر اور گرم پہلے درجے میں جب کہ سفید سرخی مائل امرود تر دوسرے درجے میں اور سرد پہلے درجے میں اور خام امرود سرد خشک پہلے درجے میں ہوتا ہے۔ امرود کو نصف پاؤ سے نصف سیر تک ایک وقت میں کھایا جا سکتا ہے۔

 امرود کی طبی تاثیرات اور فوائد

 اطبائے کرام امرود کے مزاج اور تاثیر کے بارے میں مختلف آراء رکھتے ہیں۔ بعض کے نزدیک اس کا مزاج گرم تر ہے، جب کہ بعض کے نزدیک اس کا مزاج سرد تر ہے۔ قدیم اطباء کے مطابق خام امرود کا مزاج سرد تر ہوتا ہے اور پختہ امرود کا مزاج گرم تر ۔

 اس کے بیجوں کے بارے میں جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس میں فولاد کی مقدار وافر پائی جاتی ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق اس پھل کو وٹامن کی کا بادشاہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ یہ قبض کشا ہوتا ہے البتہ اس کے بیج قابض ہوتے ہیں۔ یہ خون کے قوام کو معتدل رکھتا ہے۔

 امرود کے کیمیائی اور غذائی اجزا

امرود میں گوشت بنانے والے جزو پروٹین کے علاوہ معدنی نمک مثلا فاسفورس کیکشیم اور فولاد کے ساتھ ساتھ حیاتین الف (وٹامن اے ) حیاتین ب (وٹامن بی ) اور حیاتین ج (وٹامن سی) کافی مقدار میں موجود ہے۔

امرود کے طبی خواص

امرود دل اور معدے کو اور قوت ہاضمہ کو تقویت دیتا ہے۔ غذا سے پہلے کھانے سے قبض کرتا ہے اور بعد از غذا ملین اور ہاضم ہے۔ قوت بخشتا ہے ، دل و دماغ کو فرحت اور تسکین دیتا ہے۔ خفقان کو دُور کرتا ہے، بھوک بڑھاتا ہے ، دماغ کو تر رکھتا ہے۔ معدے کے زخموں اور دستوں کو فائدہ دیتا ہے۔ پھٹکری کے ہمراہ اس کا جوشاندہ دانتوں کے درد کے لیے مفید ہے۔

امرود کی غذائی قدر و قیمت

 امرود ایک خوش ذائقہ اور مفرح پھل ہے جو غذائیت سے معمور ہوتا ہے۔ یہ کھانے کو ہضم ہونے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے استعمال سے دماغ اور اعصاب مضبوط ہوتے ہیں۔ دل کو مقوی کرتا ہے۔

 موسم برسات میں امرود کا استعمال کسی حد تک زیادہ مناسب ہوتا ہے مگر زیادہ کھا لینے سے معدے میں فاسد مادوں کی زیادتی اور قولنج کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس میں پروٹین، نشاستہ، معدنی نمکیات، سوڈیم، وٹامن اے اور سی، نباتاتی تھی، کیلشیم،ایسور بک ایسڈ اور فاسفورس وغیرہ پائے جاتے ہیں ۔ دائی قبض کے مریضوں کو صبح ناشتے میں نصف سیر سے 3 پاؤ تک ان کا کھانا مفید رہتا ہے۔ کچے امرود کو بھوبھل میں دبا کر اس کا بھرتہ بنالیں ۔

اس میں شہد ملا کر کھانے سے بھوک کے خاتمے کے ساتھ کھانسی اور نزلے کو بھی افاقہ ہوتا ہے۔ بلغمی مزاج رکھنے والے افراد زیرہ سیاہ ، الائچی ،نمک سیاہ اور فلفل سیاه سفوف چھڑک کر امرود کا استعمال کریں تو بہتر ہے۔

 امرود کا مناسب ترین غذائی استعمال

بازار میں جاتے ہوئے پھلوں میں سے خوش نما اور لذیذ امرودوں پر نظر پڑنے سے وہ کون سا بدذوق ہو گا جو بغیر کھائے گزر جائے ۔ بلکہ آم ، جام ، بیر اور املی کی طرح اگر امر وود درخت پر کچا ہی نظر آ جائے تو لوگ پتھر مار کر اسے گرانے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ امرود ایک فرحت بخش اور لذت سے بھر پور پھل ہے۔ اس لیے لوگ عموماً اسے بڑی رغبت سے کھاتے ہیں۔ تاہم ضروری ہے کہ اسے پختہ اور تازہ حالت میں خوب چبا چبا کر کھایا جائے ۔ کچی اور خام حالت میں کھانے سے پیٹ میں درد ہوسکتا ہے۔ اس لیے حکماء کا مشورہ ہی ہے کہ کچے امرود نہ کھائے جائیں ۔ بہتر یہی ہے کہ امرود اچھی طرح دھو کر صاف کر لیں۔ پھر ان کے چاقو یا چھری سے مناسب ٹکڑے بنا لیں۔ ان پر لیموں نچوڑ میں اور نمک مرچ یا چاٹ مصالحہ چھڑک کر کھائیں لیکن یاد رہے کہ مصالحے زیادہ استعمال نہ کریں اور امرود کھانے کے بعد فوراً پانی نہیں پینا چاہیے، اسی طرح آپ گلے کی خرابی سے بھی محفوظ رہیں گے اور بد ہضمی کے شکار بھی نہیں ہوں گے ۔ میٹھے ، پختہ ، شیریں اور خوشبو دار امرود کھانے سے دل کو بڑی فرحت ہوتی ہے ۔ جنوبی امریکہ کے اصل باشندے امرود کے رس کو دیوتاؤں کا رس قرار دیتے ہیں۔ امرود کا یہ رس اس کے پھل کے مقابلے میں زود ہضم ہوتا ہے اور اسے جگر کی سنتی اور جلد کی خرابیوں کے لیے مفید خیال کیا جاتا ہے۔ امرود کے استعمال سے گردے بھی اپنے افعال بخوبی انجام دینے لگتے ہیں اور ان کی سستی دور ہو جاتی ہے۔

مختلف امراض میں امرود کے شفائی اثرات

امرود ایک غذائی پھل ہے لیکن اس کے بطور دوا بھی بے شمار فوائد ہیں۔

 پھوڑے اور پھنسیوں کا تدارک

250گرام امرود دو پہر کے وقت متواتر ایک ماہ تک کھاتے رہنے سے پیٹ کی صفائی ہو جاتی ہے۔ گرمی نکل جاتی ہے اور خون صاف ہو جاتا ہے۔ پھوڑے اور پھنسیاں جو خون کی خرابی کی وجہ سے پیدا ہو جاتی ہیں خود بخودٹھیک ہو جاتی ہیں۔

 قبض کا علاج

امرود ایک ایسا پھل ہے جس کے کھانے سے قبض کی تکلیف رفع ہو جاتی ہے۔ امرود کو تھوڑی سی سونٹھ، سیاہ مرچ اور نمک چھڑک کر کھانا زیادہ مفید ہے۔ اس سے قبض جیسا موذی مرض ختم ہو جاتا ہے۔

 بواسیر سے نجات

امرود کے متواتر استعمال سے خونی بواسیر سے چھٹکارامل جاتا ہے۔ اس سے بواسیری موں کی جلن اور سڑکن ختم ہو جاتی ہے۔

 سر  کاچکرانا

 امرود کے تازہ پتے 12 گرام اور نمک خوردنی5 گرام لیں ۔ دونوں کو پانی میں جوش دیں اور چھان لیں۔ خالی پیٹ دن میں دو تین مرتبہ استعمال کریں ، سر چکرانے اور بوجھل پن کی شکایت ختم ہو جائے گی۔

 نزلہ و زکام کا علاج

امرود کے پتوں کو تھوڑے سے پانی میں بطور چائے اُبال کر استعمال کرنے سے نزلہ وزکام سے آرام مل جاتا ہے۔

بلغمی کھانسی کا علاج

امرود کو آگ میں بھون کر کھانےسے بلغمی کھانسی ختم ہو جاتی ہے۔ اس  لیے مریض کو امرود کا اس طرح سے استعمال کریں۔