انجیر سے بے شمار بیماریوں کا علاج

معدے کے امراض

2/1 پاؤ سے آدھ سیر تک اس کا ناشتہ کرنا کافی مقدار میں جسم میں خون پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ہاضمے کو درست ، معدے کو ہلکا اور آنتوں کو صاف کر دیتا ہے۔ جن لوگوں کو بھوک کم لگتی ہو اس سے ناشتہ کر کے اپنی بھوک کو بڑھا سکتے ہیں۔معدہ انجیر کو ڈیڑھ دو گھنٹے میں ہضم کر لیتا ہے۔ ایک پاؤ انجیر میں 2 ہلکی روٹیوں کے برابر غذائیت ہوتی ہے اور چار انڈوں کے برابر خون ہوتا ہے۔

تلی کے بڑھ جانے کا علاج

بڑھی ہوئی تلی کو اصلی حالت پر لانے کے لیے چند روز تک روزانہ ایک چھٹانک کی مقدار میں صبح کے وقت انجیر کھا کر دیسی سرکہ سے بنی ہوئی لیموں پانی  تین تولے عرق مکو اور عرق بادیان پانچ پانچ تولے شامل کر کے استعمال کرنا اور بوقت شام کشتہ فولا د2 رتی ، نوشادر ٹھیکری ایک سے چار رتی کھانا مفید ہے۔

 عظم جگر کا علاج

بڑھے ہوئے جگر کو درست کرنے کے لیے اسی طرح صبح انجیر کھا کر شام کے وقت شربت بزوری 3 تولے ، عرق کاسنی 10 تولے،  عرق بادیان 5 تولے کے ساتھ کشتہ فولاد 1 سے 4 رتی اور ریوند چینی باریک کی ہوئی 2سے 6 رتی تک ملا کر کھاناایک مہینہ میں اللہ کریم کے فضل و کرم سے جگر کو درست حالت پر لے آتا ہے۔

دماغی قوت اور یادداشت کے لیے

دماغی کمزوری دور کرنے اور قوت یادداشت بڑھانے کے لیے اس کا ناشتہ کر کے مغزبادام 7 سے21 عدد ، مغز اخروٹ ایک سے تین عدد، اور الائچی خورد کے 1 سے 5 دانے تک بطور سردائی استعمال کرنے سے حافظہ کو مضبوط بنا دیتا ہے۔

جلدی امراض کا علاج

 تازہ انجیر توڑنے سے جو سفید دودھ نکلتا ہے اسے جمع کر کے روزانہ 2سے 5قطرے تک برص ( سفید داغ) چنبل اور ایگزیما پر لگا ئیں تو چند روزہ استعمال سے اس جگہ خراش ہو کر جلد صاف ہو جائے گی۔ اس کے بعد ناریل کا روغن لگانا ان امراض کے مزید ازالے کے لیے مفید ہے۔

 زہروں کا تریاق

انجیر میں قدرت نے زہریلے اثرات کو دُور کرنے کی خاصیت بھی رکھی ہے۔ آج کل کے ایٹمی دور میں جب کہ زہریلی دواؤں اور گیسوں کا استعمال عام ہو رہا ہے۔ انجیر کھا کر ڈیڑھ سے چھ ماشے تک کلونجی پیس کر اس کا سفوف پھانک لینے سے انسان ان زہروں کے اثرات سے محفوظ و مامون ہو جاتا ہے۔

مختلف امراض میں انجیر سے علاج

انجیر میں قدرت نے شفا یابی کے خاصے اثرات رکھے ہیں۔ بلغمی کھانسی ، چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد، بدن کے سُن ہونے اور مرگی کے مریضوں کو اس پھل کو استعمال کر کے فائدہ حاصل کرنا چاہیے۔ بدن کی گلٹیوں پر اس کا دودھ استعمال کرتے رہنے سے گلٹیاں آہستہ آہستہ زائل ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔

بواسیر اور قبض سے نجات

بعض لوگوں کو غیر متوازن غذا کھانے کی بنا پر بالعموم قبض کی شدید تکلیف رہتی ہے۔ ایسے لوگوں کے لیے انجیر اکسیری درجہ رکھتا ہے۔ کیونکہ تازہ اور خشک ہر دو طرح کی انجیر ملین اور جلاب آور اثرات رکھتی ہے۔ انجیر کے خلوی اجزاء اور کھردری جلد اس تاثیر سے معمورہیں۔ انجیر کے بیج بھی انتریوں کو حرکت میں لانے کا کام کرتے ہیں اور فضلہ کے آسان اخراج میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ انجیر کے بیج انتریوں کی صفائی اور تحریک میں کافی فائدہ مند تسلیم کیے گئے ہیں۔ اسی طرح بواسیر جیسے تکلیف دہ مرض میں بھی انجیر شانی اثرات رکھتی ہے۔ اس مرض میں مقعد کے آس پاس خون رُک جاتا ہے جس کی بنا پر رگیں پھُول جاتی ہیں اور پھُولی ہوئی رگیں مسوں کی شکل میں باہر آ جاتی ہیں اور اندر کی طرف بھی تکلیف اور درد کا باعث بنتی ہیں۔ جب رفع حاجت کے لیے مریض معدے پر زور ڈالتا ہے، تو فضلے اور خون کی نالیوں میں دباؤ بڑھ جاتا ہے یہ چونکہ پہلے ہی پھولی ہوئی ہوتی ہیں ، اس لیے دباؤ کی شدت سے پھٹ جاتی ہیں ، اس طرح خون جاری ہو جاتا ہے۔ انجیر ان سب عارضوں میں شفائی اثرات رکھتی ہے۔ یہ پیٹ میں ریح اور ملخ کو ختم کرتی ہے۔ قبض کا خاتمہ کرتی ہے، خون کی نالیوں کو تقویت دے کر مضبوط بناتی ہے۔ اس مقصد کے لیے متواتر نو دس مہینے تک انجیر کا استعمال جاری رکھیں۔ ان شاء اللہ بواسیر جیسا موذی مرض اپنے انجام تک پہنچ جائے گا۔

موٹاپے سے نجات

انسان اگر مسلسل غذا کی بے اعتدالیاں کرتا رہے تو اکثر موٹاپے کا شکار ہو جاتا ہے اور موٹا پا کئی امراض کا باعث بنتا ہے۔ بعض لوگوں کو موٹاپے کی صورت میں بڑی تکلیف دہ صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ اشتہاری دواؤں پر ٹوٹ پڑتے ہیں تا کہ ان کی اُبھری ہوئی تو ند کم ہو جائے اور وہ متوازن اور جاذب نظر شخصیت کے حامل بن جائیں۔ خواتین تو جنون کی حد تک جسم کو سڈول بنانے کے چکر میں رہتی ہیں۔ انجیر ایک ایسا فائدہ بخش پھل ہے جو کھانے کی صورت میں مضر اثرات سے بالکل پاک ہے ، اس کا چند روزہ متواتر استعمال انسانی بدن کی فاضل چربی (Fats) کو تحلیل کر دیتا ہے اور نتیجتاً پھولا ہوا پیٹ اپنی فطری ساخت پر آجاتا ہے۔ اس کے استعمال سے خواتین کے حیض کا نظام بھی درست رہتا ہے۔ دودھ پلانے والی خواتین کو دوہرا فائدہ حاصل ہوتا ہے اس کے استعمال سے دودھ بھی بڑھ جاتا ہے اور بچہ خوب سیر ہو کر ماں کا دودھ پی سکتا ہے اور ساتھ ساتھ ماں اور بچے کا چہرہ بھی نکھر کر صاف و شفاف بلکہ شاداب ہو جائے گا۔

پتے اور گردے کی پتھری کا اخراج

گردے کا درد ایک انتہائی مہلک اور تکلیف دہ مرض ہے۔ گردے ہماری غذا کو فلٹر کرتے ہیں۔ اس عمل کے دوران غذا کی صورت میں سخت اور نا قابل تحلیل اجزا رفتہ رفتہ گردوں کے پیندے میں جمع ہو کر پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور یہی پتھری گردوں کےشدید اور کربناک درد کا باعث بنتی ہے۔ پتے کی پتھری کی تکلیف مردوں کی نسبت خواتین کو زیادہ لاحق ہوتی ہے۔ جن خواتین کی عمر 40 سال یا اس سے زاید ہو چکی ہو، جسم فربہ ہو ، پیٹ میں تلخ، ریح اور گیس کی شکایت بالعموم رہتی ہو، قبض اور پیٹ درد کا بھی شکار رہتی ہوں ان کے پتے میں سوزش ہو جاتی ہے۔ علاج کرانے پر گوشت، انڈے، کلیجی ، مغز ، چاول، ساگ اور ٹماٹر سے پر ہیز کروایا جاتا ہے۔ انجیر میں قادر مطلق نے ایسی تاثیر و دیعت فرمائی ہے کہ یہ اکسلیٹ اور یوریٹ کی پیدائش کو روکتا ہے۔ اس کے استعمال سے پتھری تحلیل ہو کر خارج ہو جاتی ہے۔ انڈیا کے اطباء کی تحقیق کے مطابق انجیر میں پتھری کو ریزہ ریزہ کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ گویا انجیر کا استعمال اس انتہائی اذیت ناک مرض کا شافی علاج ہے۔ بعض لوگوں کے گردے کمزور ہو جاتے ہیں اور ان میں لاغری پیدا ہو جاتی ہے۔ اس صورت میں3 عدد مغز بادام شیریں، اخروٹ کی ایک عدد گری اور انجیر کے 4 دانے کچھ دن تک بطور غذا استعمال کریں۔ خون کی نالیاں سکڑ جائیں تو گر دے اپنا فعل پورے طور پر انجام دینے کے قابل نہیں رہتے ، اور پیشاب میں بھی رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے۔ خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ انجیر کے چند دانے متواتر کئی روز تک استعمال کرنے سے گردوں کی جملہ تکالیف رفع ہو کر شفایابی ہو جاتی ہے۔