آلوچہ(Damson)

عمومی تعارف:۔

آلوچہ ایک بہت مفید اور مزیدار پھل ہے۔ یہ آلو بخارے کی طرح کا پھل ہوتا ہے۔ جو کہ بازاروں اور ٹھیلوں پر آسانی سے مل جاتا ہے۔ اس کا رنگ سفید،سرخاور کالے رنگ کا ہوتا ہے۔

آلوچے کے طبی افعال و خواض:۔

آلوچہ تاثیر کے اعتبار سے سرد پھل ہے۔ آلوچہ اگر خام ہو تو بہت زیادہ ترش ہوتا ہے۔ اس لیے اس کا حد سے زیادہ استعمال نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ پھل کٹھا مٹھا ہوتا ہے جس سے اکثر لوگوں کے گلے خراب ہو جاتے ہیں اور کھانسی آتی ہے۔ کھانسی کی وجہ سے نزلہ زکام اور بخار ہو جاتا ہے۔ جب آلوچہ اچھے طریقے سے تیار ہو جائے تو اس کو کھانے کا مزہ ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ اس لیے خوب پکا ہوا آلوچہ ہی استعمال کرنا چاہئے۔

مختلف امراض میں آلوچے کے شفائی اثرات:۔

آلوچہ دوسرے پھلوں کی طرح زیادہ مفید نہیں ہوتا ہے پر اس کا شمار زیادہ تر لوگ مفید پھلوں میں کرتے ہیں۔ یہ انسانی صحت کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے۔ طبی لحاظ سے اس میں کئی ایک ایسے خصائص مضر ہیں کہ جن سے بعض اوقات معالجاتی فوائد اٹھائے جاسکتے ہیں۔

 آلوچہ مختلف امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔

     (1)     جس انسان کو زیادہ سے زیادہ پیاس لگتی ہو اس کو آلوچہ کھانا چاہئے۔ آلوچہ کھانے سے اس کی طبیعت میں فرحت پیدا ہوتی ہے۔

(2)     اگر کسی انسان کو متلی کی مسلسل شکایت ہو تو اس کو چاہئے کہ آلوچے کو نمک لگا کر کھائے انشاء اللہ اس مریض سے بہت جلد صحت مل جائے گی۔

(3)     آلوچہ معدے کے لیے کافی حد تک مفید ثابت ہوتا ہے۔

(4)     اگر کسی انسان کو گرمی کی شکایت ہو جائے تو آلوچہ اس کے لیے بہت ہی مفید پھل ہے۔

(5)     جب کسی عورت کو حمل ہوتا ہے تو اس کو چاہئے کہ چند دن آلوچے کا استعمال کریں۔

(6)     جس کے مسوڑھوں سے خون آتا ہے اس کو چاہئے کہ 8 یا10 دن آلوچے کا استعمال کریں۔

(7)     آلوچہ ایک ایسا پھل ہے جو کہ دل کے مریض کے لیے بے حد مفید ہے۔

آلوچے کے استعمال میں چند احتیاطیں:۔

گلے اور حلق کے لیے ترش آلوچہ بے حد مضرہے۔ جس انسان کو نزلہ، زکام اور بخار ہوا ہو اس کو آلوچے کا استعمال نہیں کرنا چائے۔ جس مردوں و خواتین کو پھٹوں کا مسئلہ ہے ان کو بھی آلوچہ کھانے سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ آلوچہ بہت ٹھنڈی تاثیر رکھتا ہے۔ 10 یا 20 دانے سے زیادہ کبھی بھی آلوچہ استعمال نہ کریں۔ کیونکہ کہ آلوچہ سرد تاثیر کا مالک ہوتا ہے جس کو زیادہ کھانے سے انسان کے جسم میں دردیں نکلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔