آم سے بے شمار بیماریوں کا علاج اور اس کے معالجاتی فوائد:۔

آم بہت زیادہ طاقتور اور لذیذ پھل ہے۔ آم مزاج کے لحاظ سے گرم ترین پھل ہے۔ یہ نیا خون بنانے میں مدد کرتا ہے۔ آم انتڑیوں کو طاقتور بناتاہے۔ جسم تندرست  اور توانا بناتا ہے۔ آم قبض کو دور کرتا ہے۔ آم کھانے کے بعد  دودھ یا لسی کو استعمال کیا جائے تو اس سے زیادہ طاقتور پھل اور کوئی نہیں ہے۔اگر آم کھانے کے بعد لسی کا استعمال کیا جائے تو آم کی تاثیر ٹھنڈی ہو جاتی ہے۔ جو کہ ہر مزاج کے لوگوں  کے لیے بہتر پھل ہے۔

آم کے ذریعے ہم مندرجہ ذیل بیماریوں کا علاج کر سکتے ہیں۔

نزلے و زکام کا علاج:۔

آم کی ایسی کیریاں جن میں ابھی تک جالا نہ آیا ہو،  تو آم کے دو ٹکڑے کر کے ہر دو ٹکڑے کے درمیان ایک عدد بھلانواں رک کر کچے سوت سے دونوں ٹکڑوں کو باندھ دیں اور ایک گھڑے  میں بند کر زمین میں گھڑا کھود کر رکھ دیں۔ جب موسم برسات ختم ہو جائے تو آم کے گھڑے کو زمین سے باہر نکال لیا جائے اور آم کو اتنا باریک باریک کوٹ کر اس کی چھوٹی چھوٹی گولیاں تیار کر لی جائیں۔ان گولیوں کی دوائی تیار کر لی جائے ایک گولی صبح و شام کھانے سے پڑانے سے پڑانا نزلہ اور کیرا جڑ سے ختم ہو جاتا ہے۔

آم کے پتوں میں بھی شفا ہے۔آم کے  پتوں کا قہوہ تیار کیا جائے۔ آم کی چائے بہت زیادہ مفید ہے اس کے پینے سے پُرانانزلہ زکام، دماغی کمزوری اور ہچکی دُور ہو جاتی ہے۔ اگر کسی کو خونی بواسیر ہو تو اس کوآم کے قہوے کا چند روز تک استعمال کریں۔تو انسان کی بواسیرختم ہو جائے گی۔

آم کے پتوں کسی سایہ میں خشک کر لیں اور ان کا قہوہ استعمال کرنے سے کھانسی، زکام، نزلہ، ہچکی اور دماغ کی کمزور کو دور کرنے میں مفید ہے۔

دانتوں کے امراض:۔

آم دانتوں کے امراض کے لیے بھی کافی حد  مفید ہیں۔ پوست درخت آم، پوست جامن، پوست گولر، پوست درخت برگد تمام کو ان سب کو برابر لیں اور اس کو پانی میں اچھے طریقے سے گرم کریں کہ پانی سوکھ کر تھوڑا سا رہ جائے تو اس کی کلیاں کرنے سے اللہ کے حکم سے انسان کے دانتوں کا درد جاتا رہے گا۔ ان کو دانتوں میں مسلسل درد رکھتا ہے ان کو چاہیے کہ آم کے درخت کی  لکڑی کی  مسواک چند دن کرنے سے دانت کا درد ختم ہو جاتا ہے۔ جن کے مسوڑھوں سے خون آتا ہو ۔ ان کو چاہئے کہ آم کی لکڑی کی مسواک کریں ۔اس سے مسوڑھوں سے خون  آنابند ہو جاتا ہے۔

متلی اور قے سے افاقہ:۔

جن کو متلی اور قے آنے بند نہ ہوتے ہوں ان کو چاہئے کہ وہ آم کے اورپودینے کے پتے برابر وزن لیں ۔ آم اور پودینے کے پتوں  کا قہوہ تیار کریں اور اس میں شہد ملا کر پی لیں تو اللہ کے کرم سے متلی اور قے آنا بند ہو جائیں گے۔

ہیضے کا علاج:۔

آم کے پتوں کی ڈنڈیاں اور کالی مرچ برابر وزن میں لیں دونوں کو اچھے طریقے پیس کر اس کی گولیاں تیار کر لیں جائیں۔ جن کو ہیضے ہو جائے ان کو دو تین دن صبح و شام ایک ایک گولی دیں ۔ اللہ کے حکم سے اس مریض کا ہیضہ ختم ہو جائے گا۔

سنگرھنی کا علاج:

جامن اور آم کے پتے، پارہ، گندھک آملہ سار، افیون یہ چیزیں برابر مقدار میں لیں۔ ان کو اچھی طرح سے پیس لیں کر ان کی ایک ماشہ کے برابر گولیاں بنا لیں۔ نہار منہ مریض کو ایک گولی دہی کی لسی کے ساتھ بطور دوائی کے طور پر کھلائی۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے مریض چند دن کے اندر اندر ٹھیک ہو جائے گا۔

ذیا بیطس شکری کا علاج:۔

جو کوئی انسان ذیا بیطس شکری کے مرض میں مبتلا ہو تو اس کو چاہئے کہ آم کے درخت کے فرش اور نو خیز پتے لے۔ ان پتوں کو رات کے وقت پانی میں بھگو کر کسی جگہ پر رکھ دے۔ صبح فجر کے وقت ان پتوں کو کسی باریک کپڑے میں نچوڑ لے ۔ پھر اس کا پانی پی لے۔ اس طرح مسلسل چند روز تک کرے۔ انشاء اللہ تعالیٰ مرض جاتا رہے گا۔ اس کے علاوہ آموں کے پتوں کو لیا جائے ۔ ان پتوں کو کسی درخت کے سائے تلے خشک کر لیا جائے۔ اس خشک کئے گئے پتوں کو اچھے طریقے سے پیس کر اس کی دوائی بنا لے ۔ چند دن تک مریض کو تازہ پانی کے ساتھ ایک چمچ اس  دوائی کا دیا جائے اس سے مریض جلد صحت یاب ہو جائے گا۔

خون کے امراض کا تدارک

آم میں ٹامن Gہوتا ہے۔ اس لیے آم کھانےسے کئی بیماریوں سے نجات حاصل ہوتی ہے۔ آم کھانے سے خون کی رگوں کی لچک میں اضافہ ہوتا  ہے اور خون کے نئے خلئے کافی مقدار میں بنتے ہیں۔ آم کو استعمال کرنے سے غذائی فولاد کو جذب ہونے میں مدد ملتی ہے۔ آم ایسا پھل ہے جو کہ خون کے اخراج کو روکنے میں مد د دیتا ہے۔

امراضِ صفراوی میں فائدے:۔

خام اور نیم پختہ آم میں پائے جانے والے تیزابی مادے صفرا کا زیادہ خارخ کرتے ہیں اور آنتوں کے لیے اینٹی سیپٹک کردار ادا کرتے ہیں۔ لہذا خام آم کو فلفل  سیاہ کے سفوف اور شہد کے ساتھ استعمال کرنا صفراء کی زیادتی کے لیے مفید ہے۔ یہ یرقان جانڈس اور چھپا کی میں بھی فائدہ مند ہے۔

شبِ کوری اور آنکھوں کے دیگر عوارض کا علاج:۔

شبِ کوری کو اندھیراتا بھی کہتے ہیں۔ اس مرض میں انسان کو رات کے وقت نظر نہیں آتا ہے۔ یہ بیماری وٹامن اے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ آم میں وٹامن اے کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ آم کی زیادہ سے زیادہ کھان سے قرنیہ کی نرمی، بھینگا پن، آنکھوں کی خشکی اور  آشوبِ چشم کے عوارض کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔

بچھو کاٹنے کا علاج:۔

بچھو ایک زیریلا جانور ہے۔ اس کے کاٹنے سے جسم میں بہت زیادہ درد ہوتی ہے۔ آم کے درخت سے پھل توڑتے وقت جو رس نکلتا ہے اس رس کو بچھو کے ڈنک پر لگانے سے درد جاتا رکھتا ہے اور شدت میں آرام آ جاتا ہے۔ یہ بچھو کے زہر کو ختم کرنے کے بہت زیادہ مفید ہے۔ شہد کی مکھی کے ڈنک پر بھی یہ مفید اثرات دکھاتا ہے۔

عام جسمانی کمزور ی اور دبلے پن سے نجات:۔

آم ایک ایسا پھل ہے جس کو کھانے سے کمزوری جاتی رہتی ہے ۔ آم کے ساٹھ دودھ کی لسی پینا بے حد مفید ہے۔ جو لوگ آم کو دودھ کے ساتھ استعمال کرتے ہیں ان کو کبھی بھی جسمانی کمزوری نہیں ہوتی ہے۔