مختلف امراض میں انار کے شفائی اثرات

نظام ہضم میں انار کی افادیت

کہتے ہیں کہ ایک عورت چٹ پٹے اور مرغن کھانوں کی بے حد شوقین تھی۔ جوانی میں تو نظام ہضم سب کچھ تحلیل کر دیتا ہے، لیکن عہد شباب گزرنے کے بعد اس کا ہاضمہ اس کے لیے درد سر بن گیا، یہاں تک کہ راتوں کی نیند بھی حرام ہو گئی ، ہلکا پھلکا کھانا بھی ہضم ہونے میں نہ آتا۔ اس نے کئی ایک ڈاکٹروں سے علاج معالجہ کرایا، وقتی طور پر تو کچھ افاقہ ہو جاتا لیکن پھر وہی مصیبت۔ تنگ ہو کر وہ ایک حکیم کے مطلب پر چلا گیا جس نے اسے چند دن کے لیے صرف انار کھانے کو کہا، وہ مریض بڑا حیران ہوا کہ بھلا یہ بھی کوئی علاج ہے۔ لیکن جب اُس نے ایک ہفتہ انار کھایا تو اس کے مرض میں کمی ہونے لگی ، یہاں تک کہ صرف ایک مہینے میں اس کا معدہ تندرست ہو کر فطری فعل سر انجام دینے لگا۔

پیٹ درد کا علاج

اگر کسی شخص کے پیٹ میں درد ہو جائے تو اس کی تکلیف نا قابل برداشت ہو جاتی ہےاور اس کے علاج کے لیے ڈاکٹروں اور حکیموں کے ہاں چکر لگائے جاتے ہیں اور علاج پر اخراجات الگ ہوتے ہیں۔ اگر بر وقت طبی امداد نہ مل کے تو مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔ اس کا انتہائی آسان علاج درج کیا جا رہا ہے۔ غذا کی غذا اور دوا کی دوا ۔ انار کے دانوں پر نمک اور سیاہ مرچ کا سفوف چھڑک کر استعمال کریں۔ صرف اس کے استعمال سے اکثر قسم کا پیٹ درد فورا ًدُور ہو جاتا ہے۔

ضعف قلب کا علاج ضعف

قلب کے لیے درج ذیل نسخہ تیار کریں۔ اللہ کے فضل وکرم سے مفید ثابت ہو گا۔ انار کا پانی ایک سیر لے کر کسی برتن میں ڈالیں اور رکھ دیں۔ کچھ دیر بعد تلچھٹ نیچے بیٹھ جائے گی ، اس کو نتھار لیں، اس میں چینی ایک پاؤ سونف کا سفوف 8 ماشے ڈال کر بوتل میں ڈال کر دھوپ میں رکھیں اور وقتاً فوقتاً ہلاتے رہیں۔ ایک ہفتہ کے بعد اسے استعمال میں لائیں۔ خوراک 30 تولہ سے آدھ پاؤ تک استعمال کر سکتے ہیں۔ انشاء چند دن کے اندر اندر آپ کو فرق نظر آئےگا۔

یرقان کا علاج

اس مرض میں پہلے آنکھیں ، پھر ناخن اور اس کے بعد چہرہ زرد ہو جاتا ہے۔ بلکہ بعض مریضوں کا تو پورا بدن زردی مائل ہو جاتا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: زرد اور سیاہ ۔ زرد یرقان میں پیشاب کی رنگت زرد اور سیاہ یرقان میں رنگت بول سیاہ ہوتی ہے۔ پیٹ میں نفخ کی شکایت رہتی ہے۔ چکنی غذاؤں سے نفرت ہو جاتی ہے ۔ بھوک کم لگتی ہے یا بالکل ختم ہو جاتی ہے۔ پاخانہ میلا اور بد بودار ہوتا ہے۔ بدن پر خارش شروع ہو جاتی ہے اور بعض مریضوں کو تمام چیزیں ہی زرد رنگ کی دکھائی دینے لگتی ہیں ۔ اس موذی مرض کے لیے انار سے بنے والا ایک نسخہ درج کیا جاتا ہے۔ بنا کر فائدہ اُٹھا ئیں۔ایک چھٹانک آب انار لیں۔ رات کو اس میں لوہے کا ایک بالکل صاف ٹکڑا رکھ دیں۔ صبح لو ہے کو نکال کر پانی میں کسی قدر مصری اور تازہ پانی شامل کریں اور مریض کے استعمال کرائیں۔ چند دن کے استعمال سے یرقان دُور ہو کر چہرے کی رنگت سرخ و سفید ہو جائے گی اور جگر میں خون صالح پیدا ہونے لگے گا۔

کمزور آنکھوں کا علاج

میٹھے انار کے دانوں کا پانی نچوڑ کر نکال لیں اور اس کو ایک بوتل میں بند کر کے دھوپ میں رکھ دیں یہاں تک کہ دھوپ میں پڑے پڑے گاڑھا ہو جائے ۔ صبح کے وقت یا رات کو سوتے وقت آنکھوں میں ایک ایک سلائی لگانا ہی کافی ہے۔ نظر کی کمزوری کی نہایت اعلیٰ مگر آسان اور ارزاں دوا ہے۔ اس کے چند روزہ استعمال سے نظر تیز ہو جاتی ہے۔ یہ دوا جیسے جیسے پرانی ہوتی جائے گی اس کی افادیت اور تاثیر میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔

پیچش کا علاج

ایک شخص پیچش کا مریض ہو گیا، اس نے ایلو پیتھک طریق علاج کے مطابق ڈاکٹروں کے حسب ہدایت مختلف گولیاں اور انجکشن بطور دوا استعمال کیے مگر افاقہ نہ ہوا اور مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی والا معاملہ در پیش رہا۔ ازاں بعد کسی کے مشورے پر اُس نے ایک آیورویدک دوائی انار کے رس کے ساتھ دو ہفتے تک استعمال کی ، جس سے اسے بہت فائدہ ہوا۔ اس کے بعد وہ مسلسل انار کا رس استعمال کرتا رہا اور اس کے استعمال کی بنا پر ہاضمے کی کمزوری، پیچش، اسہال اور قبض کی شکایت سے محفوظ ہے۔

دانتوں کے مرض پائیوریا کا علاج

پائیوریا ایک نہایت مکروہ مرض ہے۔ کھانے پینے میں بے احتیاطی ، گرم چیز کھا کر فورا ٹھنڈی چیزیں بعد میں استعمال کرنے سے دانتوں کی یہ بیماری پیدا ہو جاتی ہے۔ دانتوں سے خون نکل کرخوراک میں شامل ہو کر معدے میں چلا جاتا ہے۔ اس مرض کے تدارک کے لیے انار کے پھول سایہ میں خشک کر کے خوب باریک پیس لیں۔ صبح و شام منجن کی طرح دانتوں پر ملیں۔ چند روزہ استعمال سے خون بند ہو جائے گا اور ہلتے ہوئے دانت بھی بڑی حد تک مضبوط ہو جائیں گے۔

بخاروں کا  انار سے علاج

بخار ایک تکلیف دہ عارضہ ہے۔ انسان اس کے ہاتھوں بے بس ہو جاتا ہے۔ ہر طرح کے بخار میں انار کے تازہ جوس میں کسی قدر زعفران شامل کر کے استعمال کرنا بخار کی حدت اور پیاس کی شدت کو ختم کرتا ہے۔ انار کا شربت بھی کئی قسم کے بخاروں میں نافع ہے۔ معدے کے نظام کے بگاڑ سے ہونے والے بخار ، تپ دق اور دمہ کی شدت سے ہونے والے بخار میں پکے ہوئے شیریں انار کے رس  پینا مرض کے لیے فائدہ مند ہے۔ ترش انار کا استعمال البتہ بخار میں نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ صفرا کی زیادتی کی وجہ سے بخار ہو جانے کی صورت میں انار دانہ ایک چھٹانک مٹی کے کورے برتن میں ڈال کر اوپر سے ایک سیر پانی ڈالیں۔ کچھ وقت تک پڑا رہنے دیں۔ پھر تھوڑا تھوڑا پانی نتھار کر مصری حل کر کے مریض کو کئی بار پلائیں۔ پیاس کی زیادتی ، قے، بلخ اور صفراوی بخار کے لیے بے حد مفید ہے۔

منہ سے بدبو آنا

بعض لوگوں کو منہ سے بدبو آنے کا عارضہ لاحق ہو جاتا ہے۔ یہ دراصل نظام انہضام میں کسی خرابی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ بات کرتے وقت منہ سے خارج ہونے والی بد بو مخاطبین تک پہنچتی ہے اور اس مرض کا شکار بے چارہ بڑی خفت محسوس کرتا ہے۔ اگر منہ سے بدبو آتی ہو یا پانی آتا ہو تو انار کے چھلکے تین ماشہ کی مقدار میں لے کر انھیں میں لیں اور اسے پھانک کر اوپر سے سادہ پانی پی لیں ۔ ان شاء اللہ چند روزہ استعمال سے اس مرض کا تدارک ہو جائے گا۔ نیز چھلکے ابال کر اس سے کلیاں اور غرارے بھی کرتے رہیں۔ منہ کی بد بو سے نجات مل جائے گی۔

کھانسی سے شفا یابی

کھانسی بھی ایک تکلیف دہ مرض ہے۔ اس کی شدت سے تو انسان کا پورا بدن ہل جاتا ہے اور مسلسل ایک بے کیفی کی صورت انسان پر طاری رہتی ہے۔ کھانسی کی تکلیف ہونے پر انار کا چھلکا آٹھ حصہ ، سیندھا نمک ایک حصہ ڈال کر اچھی طرح پیس لیں۔ اس کے بعد اسے کپڑے سے چھان لیں۔ پھر پانی کے ساتھ ایک ایک ماشے کی گولیاں بنالیں۔ یہ گولیاں دن میں کم از کم 3 بار1،1 گولی منہ میں رکھ کر چوسیں ، ان شاء اللہ چند روزہ استعمال سے کھانسی کی تکلیف دور ہو کر آرام آجائے گا۔

مقعد کے مقام پر خارش اور بواسیر کا علاج

انار کا چھلکا اپنے شفائی اثرات کی بنا پر بواسیر میں بھی نافع ہے۔ اس کا چھلکا لے کر باریک کوٹ لیں۔ یہ سفوف چھ ماشہ کی مقدار میں صبح و شام تازہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔ چند دنوں کے استعمال سے خونی بواسیر ختم ہو جائے گی۔ اسی طرح انار کا چھلکا مقصد کے مقام پر ہونے والی خارش کے لیے بھی انتہائی موثر تسلیم کیا جاتا ہے۔ یہ عارضہ اکثر غیر فطری عادات ، صفائی میں لا پروائی اور آنتوں کے کیڑوں کی بنا پر لاحق ہو جاتا ہے۔ اس کے لیے انار کے چھلکے کو اس طرح بھونیں کہ اس میں سختی پیدا ہو جائے اور رنگت سیاہی مائل ہو جائے ، اس کے بعد اس کا سفوف بنالیں۔ یہ سفوف سرسوں یا ناریل کے تیل میں حل کر کے خارش کے مقام پر چند دن متواتر لگاتے رہیں ۔ ان شاء اللہ شفا یابی ہوگی۔

گردے اور مثانے کی پتھری اور ریگ کا اخراج

گردوں کا درد ایک انتہائی تکلیف دہ مرض ہے۔ اس درد کی شدت سے انسان نڈھال ہو جاتا ہے اور بعض اوقات بر وقت موثر علاج نہ ہو سکنے کی صورت میں مریض موت کے منہ میں چلا جاتا ہے۔ اس کے تدارک کے لیے ترش یا شیر میں دونوں قسم کے انار کے دانےاستعمال کرنے کا بہت زیادہ فائدہ ہے۔ کھانے کا ایک چمچہ تازہ انار کے دانے اچھی طرح چبا کر شوربے کے ہمراہ استعمال کرنے سےگردے اور مثانے کی پتھری پیشاب کے راستے سے خارج ہو جاتی ہے۔