اخروٹ سے بے شمار بیماریوں کا علاج

قارئین اس امر سے بہ خوبی آگاہ ہوں گے کہ اخروٹ سردیوں کے موسم کا ایک عمدہ اور غذائیت سے لبریز میوہ ہے ۔ اخروٹ اپنے اندر بے شمار خواص اور خوبیاں رکھتا ہے۔ چنانچہ ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اس کی خصوصیات پر قدرے روشنی ڈال دی جائے تا کہ ہر شخص اس میوے کے استعمال سے پوری طرح استفادہ کر سکے۔ جس طرح ہر شخص کا اپنا الگ مزاج اور طبیعت کا خاص رنگ ہوتا ہے بعینہ اسی طرح ہر غذا اور دوا اپنا خصوصی مزاج اور طبیعت رکھتے ہیں۔ ان تمام چیزوں سے کما حقہ فائدہ حاصل کرنے کے لیے لازم ہے کہ ان کا استعمال انسانی مزاج سے مطابقت رکھتا ہو۔ اللہ کریم نے اس کا ئنات میں جو چیزیں بھی تخلیق فرمائی ہیں وہ انسانی فطرت کے عین مطابق پیدا فرمائی ہیں ۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص کسی سرد مرض میں مبتلا ہے تو وہ بجائے تازہ اور تر فروٹ استعمال کرنے کے کیوں نہ خشک میوہ جات کا استعمال کرے۔ اس طرح کے استعمال سے ایک جانب تو اس شخص کی بیماری دور ہوگی جب کہ دوسری جانب اس کے استعمال سے لطف اندوز بھی ہوگا۔ اخروٹ ایک خشک میوہ ہے۔

اس لیے وہ لوگ جو کثرت پیشاب، نزلہ زکام اور سردی سے پیدا ہونے والے امراض کے شکار ہوں وہ اخروٹ سے خاطر خواہ فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں جسم کی ٹھنڈک اور کمزوری اخروٹ کے استعمال سے بہت جلد ختم ہو جاتی ہے۔ عموما لوگ اخروٹ کو مقوی مرکبات میں شامل کر کے استعمال کرتے ہیں جس سے بہترین اثرات نمودار ہوتے ہیں۔

اخروٹ کے استعمال کا عمدہ ترین طریقہ یہ ہے کہ دو عدد اخروٹ کے مغز صبح غذا کے بعد کھا کر کچھ دیر بعد قہوے کے ساتھ استعمال کیا جائے اور اسی طرح رات کو بھی یہی طریقہ برتا جائے ۔ اس سے بے شمار فوائد حاصل ہوں گے۔

مختلف امراض میں اخروٹ سے شفایابی تسلیم شدہ ہے، اس لیے ذیل کی سطور میں بعض امراض اور عوارض میں اخروٹ سے علاج کے ضمن میں لکھا جاتا ہے۔

فالج کا اکسیری علاج

فالج ایک انتہائی تکلیف دہ بیماری ہے۔ سردی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جسم کے جس حصے پر اس ظالم بیماری کا حملہ ہو جائے وہ حصہ بے حس و حرکت ہو جاتا ہے۔ انسانی جسم کا پورا ایک سائیڈ کا حصہ بھی بعض اوقات اس کے حملے کی زد میں آجاتا ہے۔ بائیں حصہ جسم پر اس کا حملہ زیادہ خطرناک ہوتا ہے کیوں کہ انسانی جسم میں دل بھی بائیں جانب ہوتا ہے۔ اس کے حملے سے دل کے متاثر ہونے سے انسان کی جان جانے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تا ہم اللہ کریم نے ہر مرض کا علاج بھی پیدا فرمایا ہے۔ اخروٹ کے مغز 30 گرام اور انجیر 7 دانے لے کر دونوں کو ملا کر کھانا فالج کے لیے بے حد مفید ہے۔

سفید بال بھی سیاہ ہو جا ئیں

سبز اخروٹ کا چھال کا2 کلو اور دودھ15 کلو لیں۔ دونوں کو ملا کر دن بھر کاڑھیں ۔ رات کو اس دودھ کو کھٹا لگا کر دہی بنا لیں ، صبح دہی سے مکھن حاصل کریں ۔ مکھن کو گرم کر کے چھان کر ٹھنڈا ہونے پر کسی بوتل میں محفوظ کر لیں ۔ اس گھی کو ہاتھوں سے سفید بالوں پر لگائیں۔کچھ عرصہ کے استعمال سے بال سیاہ ہو جائیں گے۔

بالوں کے لیے خضاب

مازو ہیں20 دانے اور روغن زیتون 30 گرام لیں ۔ مازو کو روغن زیتون میں اس قدر پکا ئیں کہ ماز و جل جائے ۔ تیل کو چھان کر بوتل میں ڈال لیں۔ خزاں کے موسم میں اخروٹ کے درخت کی جڑوں کے نزدیک گڑھا کھود کر رکھیں۔ چند جڑیں آگے سے کاٹ کر بوتل کے منہ میں ڈال دیں اور زمین میں دباد ہیں۔ درخت کا رس اس میں جمع ہوتا رہے گا۔ جب درخت کو پھل لگے تو اس بوتل کو نکال لیں۔ کنکھی سے اس مرکب کو بالوں پر لگا ئیں ۔ بال سیاہ ہو جائیں گے۔

بچوں کے چمونے ختم

بچوں کو مقعد کے مقام پر چمونوں کی وجہ سے خارش اور بے چینی کی تکلیف ہو جاتی ہے اور بچہ تکلیف کے احساس سے ہر وقت روتا رہتا ہے۔ اگر بچے کو دو اخروٹوں کا مغز رفتہ رفتہ کھلایا جائے تو اس کے تمام چھونے مرجاتے ہیں اور اس تکلیف دہ صورتِ حال سے بچے کو نجات مل جاتی ہے۔

اعصابی دردوں کا خاتمہ

ان کے لیے اخروٹ کا مغز اور روغن اخروٹ دونوں نہایت مفید ہیں ۔ روغن اخروٹ کی مالش سے سردیوں میں اعصاب میں نرمی پیدا ہو جاتی اور اعصابی دردختم ہو جاتا ہے۔ اس تیل کو سر میں لگانے سے جو ئیں مرجاتی ہیں۔ ناک میں قطرے ٹپکانے سے لقوہ فالج اور تشیع کے عوارض میں فائدہ ہوتا ہے جب کہ داد بر لگانے سے داد کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔

ضعف باہ کا علاج

اخروٹ گردوں کو تقویت دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کا استعمال قوت باہ کی کمزوری میں خاص طور پر مفید ہے۔ اخروٹ مردوں اور عورتوں دونوں کے خواص ظاہری و باطنی میں تیزی، تحریک اور قوت پیدا کرتا ہے۔ روح اور نفس میں حیات نو کی لہر دوڑا دیتا ہے۔ موسم سرما میں غذا کے بعد اس کا استعمال قیام صحت اور بقائے شباب کے لیے بڑا مفید ہے۔

تقویت دماغ اور اعصاب

اخروٹ کا مغز دماغ کے لیے زبردست مقوی ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اپنے مزاج میں گرم اور شکل کے اعتبار سے بھی چوں کہ اس کا مغز انسانی دماغ سے مشابہ ہوتا ہے۔ کند ذہن افراد کے لیے مغز اخروٹ بہترین ٹانک کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ جسمانی تھکاوٹ اور ہاتھوں پاؤں کا ٹھنڈا رہنا کی تکالیف بھی مغز اخروٹ کے مسلسل استعمال سے رفع ہو جاتی ہیں۔ یہ اعصاب کو بھی تقویت دیتا ہے۔

ایک دو اخروٹوں کا مغز نکال کر مویز منقی کے ساتھ پیس کر روزانہ صبح دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ اس کے استعمال سے سر کا درد، حافظے اور قوت یادداشت کی کمزوری اور عام جسمانی کمزوری بھی ختم ہو جاتی ہے۔

طالب علموں اور لکھنے پڑھنے کا کام کرنے والے لوگوں کے لیے اخروٹ رب کریم کی ایک گراں بہا نعمت ہے۔

القوه، وجمع المفاصل اور سردی کے دیگر امراض اخروٹ کا مغز گرم ہوتا ہے۔ چنانچہ اسے خاص طور پر سرد امراض میں استعمال کیا جاتا ہے۔ لقوہ، فالج، وجع المفاصل یعنی جوڑوں کا ایسا درد جو سردی کی وجہ سے ہو، ان تمام عوارض میں مغز اخروٹ اور زیرہ سیاہ یکساں وزن لے کر شہد میں باریک پیس لیں اور اس مرکب کی مریض کے بدن پر مالش کریں۔ اس کے بعد مریض کو چت لٹا کر اوپر سے بھاری اف دے دیں یہاں تک کہ پسینہ آ جائے ۔

اب بدن کو خشک کر کے مریض کو سرد ہوا سےمحفوظ الگ کمرے میں رہنے کی تاکید کریں اور ٹھنڈا پانی بھی مت پینے دیں ۔ اس طرح چند روز میں آرام ہو جاتا ہے۔

چہرے کی چھائیاں

اخروٹ کا ایسا مغز جو پرانا ہو گیا ہو اسے چبا کر خراب زخموں پر لگانے سے فائدہ ہو جاتا ہے۔ ناسور کا بھی اس طرح کے استعمال سے خاتمہ ہو جاتا ہے۔ اسی طرح اگر چوٹ کے نشان پر تازہ مغز اخروٹ کا لیپ کیا جائے تو نشان ختم ہو جاتا ہے۔ چہرے پر لگانے سے چہرے کے داغ دھبے اور چھائیاں ختم ہو جاتے ہیں۔

کثرت پیشاب کا علاج

بعض لوگ کثرت پیشاب کے عارضے کا شکار ہو جاتے ہیں، پیشاب بار بار آتا ہے اور انسان کی زندگی ایک مسلسل بے کیفی اور بے چینی کی صورتِ حال سے دوچار ہو جاتی ہے۔ مغز اخروٹ کا استعمال اس عارضے کا یقینی تدارک کر دیتا ہے۔ اسی طرح سردی کی وجہ سے ہونے والے نزلے اور زکام میں بھی اخروٹ نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔

نظام ہضم اور اخروٹ

مغز اخروٹ بدہضمی میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ مروڑ کی شکایت میں اخروٹ کی مینگ نہیں کر ناف پر لگائی جائے تو مروڑ کا عارضہ ختم ہو جاتا ہے۔ سرکے میں کچھ عرصہ تک بھگو کر رکھنے کے بعد جب مغز اخروٹ کا استعمال کیا جائے تو معدے کی کمزوری کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔ مغز اخروٹ دیر میں ہضم ہوتا ہے، اس لیے اس کو کم مقدار میں استعمال کرنا چا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ" پنیر بھی بیماری ہے اور اخروٹ بھی لیکن جب یہ دونوں پیٹ میں چلے جاتے ہیں تو شفا ہو جاتی ہے۔"

مروڑوں کا علاج

اخروٹ کا مغز پیچش اور مروڑ کے لیے بھی نافع ہے۔ اس کو پانی میں پیس کر ناف پر لیپ کرنے سے مروڑ کی تکلیف دوصورت حال سے نجات مل جاتی ہے۔

عضلات اور پٹھوں کی سختی اور اکرن کا خاتمہ

روغن اخروٹ چوں کہ بہت گرم ہوتا ہے۔ اس لیے اس کی مالش سے پٹھوں کی سختی اور عضلات کے عوارض کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ پٹھوں اور عضلات میں اگر سردی یا برودت کی وجہ سے درد ہونا شروع ہو جائے تو وہ بھی مالش کرنے سے ختم ہو جاتی ہے۔