لہسن Garlic

 لہسن  مسالوں میں شمار کی جانے والی فصل ہے ۔اس کا پودا کھڑا ہوتا ہے۔ لہسن کی جڑ پیاز کی طرح زمین میں ہوتی ہے۔لہسن سال تک رہتا ہے۔ اس کے باوجود اس کی کاشت ہر سال کی جاتی ہے۔

لہسن کا آبائی وطن وسط ایشیا کا علاقہ ہے لیکن چین کے لوگ اسے تین ہزار سال قبل مسیح سے استعمال کرتے چلے رہے ہیں۔ آج کے ترقی یافتہ دور میں بھی چین کے لوگوں کی روز مرہ غذا کا اہم جزو ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک یعنی قدیم مصر، یونان، روم میں بھی لہسن کاشت کیا جاتا ہے۔ کچی غذا کے علاوہ کئی امراض میں بطور دوا استعمال کیا جاتا ہے۔ آج لہسن پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور اکثر ممالک میں کاشت کیا جا رہا ہے۔ جن میں پاکستان، بھارت، فلپائن، چین، ایتھوپیا، کینیا، برازیل اور میکسیکو کے نام شامل ہیں۔

غذائی اجزاء اور وٹامنز

 لہسن کے 100 گرام کا کیمیائی تجزیہ اس طرح ہے۔

 رطوبت 62.0 فیصد، پروٹین 6.3 فیصد ، ریشے 0.8 فیصد، چکنائی 0.1 فیصد، کاربوہائیڈ رئیس 29.8 فیصد، معدنی اجزاء 1.0 فیصد، کیلشیم 30 ملی گرام، فاسفورس 310 ملی گرام آئرن 1.3 ملی گرام وٹامن سی 13 ملی گرام وٹامن بی کمپلیکس قلیل مقدار، غذائی صلاحیت 145 کیلوریز۔

طبی استعمال اور فوائد

لہسن معدے کی رطوبتوں کو خشک کرتا اور یہ خوراک کو جلد ہضم کر دیتا ہے۔ لہسن میں قدرت نے بلڈ پریشر کو دور کرنے ،بکثرت آکسیجن جذب کرنے کی صلاحیت ، چر بیلی ، نشاستہ والی نا ہضم اور دیر میں ہضم ہونے والی غذاؤں کے اجزاء کو جو بدن میں وزن اور بھاری پن (موٹاپا) پیدا کرتی ہیں۔ لہسن کا استعمال ایسی غذاؤں کو حرکت میں لا کر اور خون میں تبدیل کر کے ہلکا پھلکا بنا دیتا ہے۔ اس کے استعمال سے خونی نالیوں (شرائن) کی سختی دور ہوتی ہے اور قدرتی لچک بحال ہو کر بلڈ پریشر میں کافی فائدہ پہنچتا ہے۔ اسی وجہ سے لہسن کوموٹا پا اور بلڈ پریشر دُور کرنے کی قدرتی دوا کا نام دیا جاتا ہے۔ جن لوگوں کے بدن گلٹیوں اور مرغن غذاؤں کے استعمال سے پھول جاتے ہیں چنانچہ دنیا میں مرطوب اور مرغن غذاؤں کا استعمال روز بروز عام ہو رہا ہے۔

جو لوگ قولنج، انٹڑیوں کے درد اور ریاح جیسی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ان کے لیے لہسن ایک بہتری دوا ہے۔ جن کو فالج، لقوہ، رعشہ بدن کے سن ہو جانے جیسی بیماریاں ہیں۔ جسم کے جوڑوں میں اکثر درد رکھتا ہے۔ ان کو چاہیے  کہ لہسن کی 3 گٹھلی دانے 11 جو میں چھیل کے، آدھے چائے کے چمچے کے برابر گھی میں اچھی  طرح بون لیں۔ پھر  اس میں چھ ماشے معجون اور ایک انڈا ملا کر فوراً آگ سے اتار کر اچھی طرح ملا لیں۔ اس کی معجون تیار ہو جائے گی۔ وہ معجون مریض کو کھانے اور پینے کے دوران دودھ یا چائےمیں ملا کر دی جائے۔انشاء چند دنوں کے اندر فرق نظر آنا شروع وہ جائے گا۔

شمالی افریقہ میں رہنے والوں کو جب جوڑوں کا درد ہوتا ہے۔ یا کھانسی آتی ہے۔ وہ آٹے میں لہسن لا کر اس کی روٹی تیار کرکے کھاتے ہیں۔ اس روٹی سے ان کو شفا مل  جاتی ہے۔

لہسن دانتوں کی بیماری کا بہتری علاج ہے۔ اگر کسی کے دانتوں میں  درد ہو تو اس کو چاہیے کہ لہسن کا ایک دانہ لیں۔ اس کو اچھے طریقے سے گرم کر کے دانتوں  کے درمیان رکھے ۔ جس سے دانتوں کا درد جاتا رہتا ہے۔ اگر دانتوں میں کیڑا لگ جائے۔ کیڑے لگنے کی وجہ سے کانتوں میں اکثر درد رکھتا ہو۔ تو سیندور کولہسن کے پانی میں حل کر کے اور اس میں روٹی تر کر کے دانتوں کے سوراخوں میں رکھے۔ بہت جلد ہی درد جاتا رہے گا۔

جو کالی کھانسی کا مریض ہو۔ لہسن اس کے لیے بہترین علاج ہے۔ مریض کو چاہیے کہ لہسن کا جوس نکال کر رکھ لیں۔ ہر روز آدھا چائے کا چمچ دو وقت پیئے۔ چند دن ایسا کرنے سے کالی کھانسی جاتی رہے گی۔ اگر کالی کھانسی کے دورے پڑتے ہوں۔ تو اس کو چاہیے کہ لہسن کا جوس زیادہ سے زیادہ استعمال کرے۔ انشاء اللہ جلد صحت یاب ہو جائے گا۔

جدید تحقیق کے مطابق لہسن میں دق کے جراثیم  کوہلاک کرنے کی بہت زیادہ صلاحیت ہوتی ہے۔ لہسن خون کو صاف کر کے انسان کے جسم میں طاقت پیدا کرتا ہے۔ ایک نامی گرامی جرمن ڈاکٹر کا کہنا ہے "جب تک دنیا  میں لہسن موجود ہے۔ مریضا  دق کو مایوس نہیں ہونا چایئے"۔

امریکہ کے ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لہسن میں اڑ جانے والا تیل موجود ہوتا ہے۔ڈاکٹروں نے اس کو الائیل سلفیڈ کا نام  دیا ہے۔یہ تیل جسم میں موجود جراثیم کش کو ختم کرنے میں بڑی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ یہ بیکٹریا کو بڑھنے سے روکتا ہے۔یہ عمل تکسید سے سلفونیک ایسڈ میں تبدیل ہو کر جگر، پھیپھڑوں ، گردوں اور نقصان دہ بیکڑیا کو خارج کرتا ہے۔   

 پیاز اور لہسن کو بہت زیادہ لوگ دوا کے طور پربھی استعمال کرتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ لہسن اور پیاز جسم میں پائے جائے والے فاسد مادے اور جراثیم، اور طفیلی کیڑوں کو بہت ہی تھورے عرصے میں جسم سے خارج کر دیتے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ لہسن میں اتنی طاقت کے مادے ہوتے ہیں۔لہسن  دق کے جراثیم کو  چند منت کے اندر ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

امریکی ڈاکٹر ایف ڈبلیو کا کہنا ہے۔  کہ لہسن نمونیہ کا بہترین علا ج ہے۔ اس ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ  لہسن بخار کی شدت کو کم کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ کیونکہ لہسن کھانے سے ایک دن میں ہی سانس اور قبض معمول پر آ جاتی ہے۔ جس سے بخار کم ہو جاتا ہےاور مریض کا کافی حد تک اپنی بیماری میں فرق محسوس ہوتا ہے۔